سیب ہمیں بھی پتہ ہے حلال ہے آپ سوال کرنے والے سے پوچھ لیا کریں روزہ تو نہیں رکھا.

ایک آدمی نے مولوی صاحب سے پوچھا سیب کھانا حلال ہے

یا حرام مولوی صاحب نے کہا حلال ہے کھالو ۔ وہ آدمی سیب کھا رہا تھا کے اسکے ایک دوست نے دیکھ لیا اور پاوں سے چپل اتاری اور اسکو دو جوتے مار کر پوچھا شرم نہی آتی روزہ رکھ کر سیب کھارہے ہو وہ آدمی بولا کے میں نے مولوی صاحب سے پوچھا ہے انہوں نے کہا حلال ہے کھالو۔
مگر
میں مولوی صاحب کو بتانا بھول گیا کے میرا روزہ ہے
یہ کوئی لطیفہ نہی پاکستانی حکومت اور عدلیہ کی سچی کہانی ہے
ممتاز قادری کو پھانسی اس لئے ہوئی کے انہوں نے سلمان تاثیر کو قتل کیا مگر آج تک عدلیہ ۔،حکومت اور پاکستانی میڈیا کسی کو بھی سمجھ نہی آئی کے ممتاز قادری نے سلمان تاثیر کو کیوں واصل جہنم کیا ۔
چند دن پہلے جج صاحب نے آئی ایس آئی سے جلالی صاحب اور رضوی صاحب سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے کے یہ کس کے لئے کام کرتے ہیں پیسہ کہاں سے لیتے ہیں
آخر ان شخصیات کی انکوائیری کیوں ؟؟؟ کیوں کے یہ دونوں ختم نبوت پر پہرہ دیتے ہیں
امت کو بیدار کر رہے ہیں
انہوں نے پچھلے دنوں دھرنے دیے تھے جج صاحب کی آنکھ میں یہ شخصیات تو کھٹکنے لگی مگر کیا انکو یہ نہی پتہ کے دھرنے کیوں دئیے تھے احتجاج کیوں کیا تھا ؟؟
میں بتاتا ہوں جج صاحب
یہ دھرنے اس لئے ہوئے کے پارلیمنٹ میں ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کی گئی تھی جو شیخ رشید کو سمجھ آگئی مگر آپ کو نہی آئی
جس طرح آپ سے توہین عدالت برداشت نہی ہوتی ہم سے توہین رسالت برداشت نہی ہوتی
آپ تو حکومت کو فیصلہ سنادیتے ہو کے سیب کھانا حلال ہے مگر جس کو ساری حقیقت کا پتہ ہو وہ جوتا مارنے پر مجبور ہوجاتا ہے
جب تک آسیعہ مسیح کو پھانسی نہی دیتے تب تک اس دھرتی پر پیدا ہونے والا ہر سلمان تاثیر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں ہی مرے گا
جج صاحب جب حکومت ہمارے مزہب کی بنیادوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے آپ لوگ عدالتوں میں بے بس بیٹھے ہوں تو عوام کے پاس دو ہی آپشن ہوتے ہیں گولی یا جوتا ۔
جلالی صاحب اور رضوی صاحب کے سیاسی  اختلافات انکا زاتی معاملہ ہے ہے لیکن دین کی سرحدوں پر پہرہ دینے کے لئے جلالی نکلے رضوی نکلے ،عطاری نکلے ،مشہدی نکلے ،قادری نکلے ہم ان کے ساتھ ہیں دل و جان سے
بہتر ہوگا علماء اکرام پر کیس بنانے کی بجائے انکے احتجاج کی وجوہات پر غور کریں
سیب ہمیں بھی پتہ ہے حلال ہے آپ سوال کرنے والے سے پوچھ لیا کریں روزہ تو نہیں رکھا.

Comments