14 Feb,Valentin Day,ہوٹل کی بکنگ بهی عام دنوں کی نسبت اس دن بڑه جاتی ہے کیونکہ

#یوم_فحاشی

آج 14فروری ہے بے حیائی کے داعی ویلنٹائن ڈے یعنی یوم_فحاشی جبکہ شرم و حیاء سے سرشار اہل ایمان یوم حیاء منارہے ہیں.
آئیے پہلے ویلنٹائن ڈے کے تاریخی پس منظر پرنظرڈالتے ہیں.ایک عیسائی پادری تها جس کا نام تهاویلنٹائن تیسری صدی عیسوی میں رومی بادشاہ کلاڈیس ثانی کے زیر حکومت رہتاتهاکسی نافرمانی کی وجہ سے بادشاہ نے اسکوجیل میں ڈال دیا.
کچه وقت گزرا تو پادری کو جیلرکی لڑکی سے عشق ہوگیالڑکی بهی پادری سے پیارکرنے لگی.لڑکی نے اپنا مذہب چهوڑکرنصرانی مذہب قبول کرلیا لڑکی روزانہ جب پادری سے ملنے آتی تو اس کے لیے سرخ گلاب کا پهول لاتی.جب بادشاہ کو اس بات کا علم ہواتو اس نے پادری کو پهانسی پر لٹکانے کافیصلہ کیا.پادری سے جب آخری خواہش کاپوچهاگیاتو اس نے آخری لمحات لڑکی کے ساته گزارنے کا اظہارکیااس کے لیے اس نے اپنی معشوقہ کو ایک کارڈ لکها جس پر تحریرتها ،،مخلص ویلنٹائن کی طرف سے،،
بالآخر 14فروری کو اس پادری کو پهانسی دے دی گئی.اس کے بعدہر 14فروری کو یہ محبت کادن اس پادری کے نام سے منایا جانے لگا.
الحمدللہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان کے لیے کسی بهی مسئلے پر اللہ ورسول کاحکم حرف_آخرہوتاہے اس لیےویلنٹائن ڈے یعنی یوم فحاشی میں پائے جانے والے گناہوں بارےاللہ اور اسکے رسول کیافرماتے ہیں اس پر بهی ایک نظرڈال لیتے ییں قارئین قرآن کریم کی آیاتِ بَیِّنات کے واضح ارشادات سے ان اُمور کی حرمت و مذمت ثابت ہے۔شرم و حیاکا درس اور بے حیائی کی مذمت پر آیاتِ قرآنیہ اللّٰہ تعالٰی فرماتا ہے:
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْؕ-ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ(۳۰)وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ ۔۔۔الایۃ
ترجمہ ٔکنزالایمان: مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں  کچھ نیچی رکھیں  اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں  یہ ان کے لیے بہت ستھرا ہے بے شک اللّٰہ کو ان کے کاموں کی خبر ہے اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں  کچھ نیچی رکھیں  اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں ۔
سورہ ۂ نور کی اسی اکتیسویں آیت میں یہ بھی ارشاد ہواکہ
وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّؕ-
ترجمۂ کنزالایمان:اورزمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں  کہ جانا جائے ان کاچهپاہواسنگهار.
محترم قارئین اس فرمان کو بھی توجہ سے پڑھ لیجئے:
وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَمْرًا اَنْ یَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ مِنْ اَمْرِهِمْؕ-وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًاؕ(۳۶)
ترجمۂ کنزالایمان: اور کسی مسلمان مرد نہ مسلمان عورت کو پہنچتا ہے کہ جب اللّٰہ ورسول کچھ حکم فرمادیں  تو انھیں  اپنے معاملہ کا کچھ اختیار رہے اور جو حکم نہ مانے اللّٰہ اور اسکے رسول کا وہ بے شک صریح گمراہی بہکا۔
مذکورہ آیاتِ قرآنیہ میں  اللّٰہ رَبُّ الْعِزَّت نے مؤمنین مردوں اور عورتوں کو نگاہیں  نیچی رکھنے، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے کا حکم دیا
قارئین اگر احادیث مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پرنظر ڈالیں تو ہمیں شرم و حیا کا درس اور بے حیائی کی مذمت اَحادیث ِمبارَکہ سے بهی ملے گی کیونکہ میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم شرم وحیاء کے پیکرہیں مشکوٰۃ شریف میں  ہے: ’’وعن الحسن مرسلًا قال: بلغنی أنّ رسول صلی اللّٰہ علیہ و سلم قال: لعن اللّٰہ الناظر والمنظور الیہ رواہ البیہقی فی شعب الایمان.‘‘ حسن بصری رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے مرسلاً مروی ہے، کہتے ہیں  مجھے یہ خبر پہنچی کہ رسولُاللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ دیکھنے والے پر اور اس پر جس کی طرف نظر کی گئی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ لعنت فرماتا ہے (یعنی دیکھنے والا جب بلا عذر قصداً دیکھے اور دوسرا اپنے کو بلا عذر قصد ًادِکھائے)۔
جبکہ سنن ابو داؤد شریف میں  ہے: ’’والیدان تزنیان فزناھما البطش والرجلان تزنیان فزناھما المشی والفم یزنی فزناہ القبل۔‘‘ اور ہاتھ زنا کرتے ہیں  اور ان کا زنا (حرام کو) پکڑنا ہے اور پاؤں زنا کرتے ہیں  اور ان کا زنا (حرام کی طرف) چلنا ہے اور منہ (بھی) زنا کرتا ہے اور اس کا زنا بوسہ دینا ہے۔
جی قارئین دیکها آپ نے یوم فحاشی میں پائی جانے والی حرکات _قبیحہ اللہ ورسول کے لیے کتنی سخت ناپسندیدہ ہیں.
مگر افسوس بد قسمتی سے اب توپاکستان میں بهی یہ دن حکومتی پابندیوں کے باوجود زوروشورسے منایاجاتا ہے اس دن میں عام دنوں کے مقابلے میں فیملی پلاننگ کی گولیاں بہت زیادہ تعداد میں سیل ہوتی ہیں.
ہوٹل کی بکنگ بهی عام دنوں کی نسبت اس دن بڑه جاتی ہے کیونکہ اس دن جوڑے رنگ رلیاں مناتے ہیں
اگر یہ کہا جائے کہ بیٹیاں اپنے والدین کی عزت کاجنازہ نکالتی ہیں توبهی غلط نہ ہوگا
شراب کا بے تہاشہ استعمال،بدنگاہی،بے پردگی،فحاشی عریانی،اجنبی لڑکے لڑکیوں کاملاپ،ناجائز تعلقات کے لیے تحائف،زنااور دواعی زنا یہ سب کچه 14فروری کو بغیر روک ٹوک اوربغیر کسی ڈر کے کیئے جاتے ہیں.مگر ہم لوگ گونگے بہرے اور نابینا بن کر سب کچه دیکهتے رہتے ہیں اپنی استطاعت کے مطابق بهی اس حرامکاری کو روکنے کے لیے اپناکردار ادا کرنے کو تیار نہیں.
میں(سجادحیدرقادری) اپنا حق اپنے قلم کے ذریعے اداکر رہاں ہوں آپ اپناحق اس تحریر کو پڑه کر عمل کرکے اور اس تحریرکو آگئے سنڈ کرکے ادا کریں.
اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائے ہماری عزتوں کی حفاظت فرمائے.آمین

Comments